Saturday, January 10, 2015

نبی اکرم کے خاندان کا وسیلہ


امام ابن عبدالبرما لکی نے ’’الا ستیعاب فی معرفۃ الاصحاب‘‘ میں ایک واقعہ کا ذکر کیا ہے عام رمادہ سنہ ۱۷؍ ہجری میں حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے زمانہ میں بڑا زبردست قحط پڑا اور زمین سخت خشک ہوگئی اور لوگ بڑی مصیبت میں آگئے حضرت کعب رضی اﷲ تعالیٰ عنہ جو بنی اسرائیل اور تورات کے بڑے عالم بھی تھے امیر المومنین عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا ۔ یا امیر المومنین بنی اسرائیل پر جب بھی اس قسم کی افتاد پڑتی تھی وہ انبیاء کرام سے دعا کرواتے اور ان کا توسل لیکر استسقاء کرتے تھے ! سیدنا عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا دھیان یہ سنکر فوراً بزرگ اسلام سیدنا عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ عم مصطفی کی طرف گیا آپ نے کہا لو یہ حضرت عباس موجود ہیں جو حضور رسالت پناہ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے چچا اور بنی ہاشم کے سربراہ ہیں ان بزرگ سے دعا کروانی چاہئے چنانچہ حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فورا حضرت عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے دراقدس پر حاضر ہوئے اور خشک سالی اور مصیبت عامہ کا شکوہ کیا ۔اورلوگوں کو جمع کر کے عم رسول کے وسیلہ سے دعا مانگي ۔ حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ راز دار شریعت ہیں ۔

No comments:

Post a Comment